When it was revealed that the judges of the Islamabad High Court and the Supreme Court had been reopened, Imran Khan was present with the journalists.
Then, with a smirk, Imran Khan replied, “There is no choice but to reveal yourself. There isn’t anyone left who isn’t opposed to me “.
Imran Khan stood up, grabbed up his diary, and went away when he heard that the Speaker and Deputy Speaker had resigned.
He sat in the car and began waving his hand, at which point a journalist inquired, “Sir, Where is your luggage?”
“I don’t have anything here.” In the morning, I simply bring my diary, and in the evening, I return home.
عمران خان صحافیوں کے ساتھ موجود تھے جب پتا چلا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کھول دی گئی ججز آ گئے ہیں باجوہ کی برطرفی کے خلاف ہائیکورٹ اور عمران کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواستیں جمع ہو گئیں قیدیوں کی وین پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر پہنچ گئی
تب عمران خان مسکرائے اور کہا کوئی اور رہ تو نہیں گیا بے نقاب ہونے سے کوئی رہ تو نہیں گیا جو میرے خلاف ناں ہو۔
۔
اتنے میں خبر آئی کہ سپیکر اور ڈپٹی سپیکر مستعفی ہوگئے ہیں تو عمران خان کھڑے ہوئے اور ڈائری اٹھا کر چل پڑے ،
۔
گاڑی میں بیٹھ کر ہاتھ ہلانے لگے تو ایک صحافی نے سوال کیا
۔
سر آپکا سامان ؟
تو عمران خان نے کہا
۔
میرا یہاں کچھ بھی نہیں ہے میں صبح صرف ڈائری لاتا ہو اور شام کو موسٹلی گھر چلا جاتا ہوں